ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ادھو ٹھاکرے کا بی جے پی پر سخت حملہ، امیت شاہ کو احمد شاہ ابدالی کی نسل کا بتایا

ادھو ٹھاکرے کا بی جے پی پر سخت حملہ، امیت شاہ کو احمد شاہ ابدالی کی نسل کا بتایا

Sun, 04 Aug 2024 12:32:32    S.O. News Service

پونے، 4/ اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) شیوسینا ( ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ایک بار پھر بی جے پی کے خلاف مورچہ کھولا ہے۔  پونے میں پارٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےامیت شاہ کو احمد شاہ ابدالی کی نسل کا بتایا تو دیویندر فرنویس کو کھٹمل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کھٹملوں کو چیلنج نہیں دیا جاتا انہیں مسل دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت کو بھی جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔

  پونے کے گنیش کرڈا منڈل ہال میں ’شیو سنکلپ میلہ‘ سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’میں نے پرسوں شیوسینکوں کے سامنے کہا کہ  یا تو میں رہوں گایا پھر تو رہے گا، میرے پیر کے نیچے تربوز رکھا ہوا ہے۔  اس پر کچھ لوگوں کو لگ رہا ہے کہ میں نے انہیں چیلنج دیاہے۔ میں کھٹملوں کو چیلنج نہیں دیتا۔‘‘ ادھو نے کہا ’’ میں یعنی کون؟ اور تو یعنی کون؟ میں یعنی مہذب مہاراشٹر اور تو یعنی مہاراشٹر کو خراب کرنے والی پارٹی۔‘‘ انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ ’’ میں کھٹملوںکو چیلنج نہیں کرتا ، کھٹملوں کو مسل دیا جاتا ہے۔ کسی نے یہ چیلنج خود اپنی طرف لے لیا اور کہنے لگا  مجھ سے مت الجھنا۔  میں تجھ سے الجھوں، تیری اتنی حیثیت ہی نہیں ہے۔‘‘ 

امیت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے  ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ اگر ہم تاریخ میں جھانکیں تو معلوم ہوتا ہے کہ شائستہ خان کسی حد تک ہوشیار تھا۔ اس کی ۳؍ انگلیاں کٹ گئی تھیں۔ انگلیاں کٹنے کے بعد وہ مہاراشٹر لوٹا ہی نہیں۔ مگر گزشتہ دنوں پونے میں بی جےپی کا ایک پروگرام  ہوا( جس میں امیت شاہ آئے تھے)  جس میں احمد شاہ ابدالی کی نسل سے تعلق رکھنے والا ایک شخص آیا تھا۔ اُس کا نام احمد شاہ تھا اور اِس کا نام امیت شاہ  ہے۔  وہ یہ دیکھنے آئے تھے کہ مہاراشٹر کے عوام نے جو جھٹکا دیا ہے اس کا زخم کن کن لوگوں کو لگا ہے۔ اگر شائستہ خان سے کوئی سبق لیتے تو مہاراشٹر کبھی لوٹ کر نہیں آتے۔ ‘‘    

ادھو  ٹھاکرے نےکہا ’’ پاکستان جا کر نواز شریف کو کیک کھلانے والے ہمیں ہندوتوا سکھا رہے ہیں۔ ہمارا ہندوتوا چھترپتی شیواجی کا ہندوتوا ہے۔ ہم نے ہندوتوا نہیں چھوڑا ہے۔ ‘‘ انہوں نے مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’ آج رام مندر ٹپک رہا ہے، پارلیمنٹ کی عمارت ٹپک رہی ہے۔ اس حکومت میں ہر چیز ٹپک رہی ہے۔ اس حکومت کو ٹپکتی ہوئی حکومت کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔‘‘ انہوں نے پونے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ’’ مجھے یہ معلوم ہوا ہے کہ  جس کمپنی نے پارلیمنٹ کی عمارت کی تعمیر کا ٹھیکہ لیا تھا اسی نے پونے کی ندیوں کو سکھانے کا  ٹھیکہ لیا ہے۔  ‘‘انہوں نے کہا ’’ جب میں وزیر اعلیٰ تھا تو پونے میں صوبے دار ہوا کرتے تھے اس لئے میں نے توجہ نہیں دی۔ لیکن اب توجہ دینی ہوگی اور ہر چیز کا حساب رکھنا ہوگا۔‘‘ ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ میں یہاں اس لئے آیا ہوں کہ مجھے پونے کو بچانا اور اس کی مسلسل ترقی کرنی ہے۔‘‘ 

 یاد رہے کہ گزشتہ دنوں این سی پی کے سینئر لیڈر انل دیشمکھ کے اس الزام کے بعد کہ دیویندر فرنویس ادھو ٹھاکرے اور ان کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کو گرفتار کرنے کی سازش کر رہے تھے ، ادھو نے جارحانہ رخ اختیار کر لیا ہے۔ وہ مسلسل بی جے پی اور خاص طورپر دیویندر فرنویس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ 


Share: